ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / مودی کے لئے فائدے کا سودا ہے جی ایس ٹی، 2019میں بھی کرے گا مدد

مودی کے لئے فائدے کا سودا ہے جی ایس ٹی، 2019میں بھی کرے گا مدد

Thu, 29 Jun 2017 22:25:45  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،29جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)مرکز کی مودی حکومت 30جون کی رات تاریخ رقم کرنے کی تیاری کر چکی ہے۔اس خاص موقع کو اور خاص بنانے کے لئے پارلیمنٹ ہاؤس کو چاروں طرف سے روشنی لگا کر سزا دیا گیا ہے۔مرکزی حکومت نے اس موقع پر تمام سیاسی پارٹیوں کو دعوت دی تھی لیکن کانگریس، ڈی ایم اور ترنمول کانگریس پہلے ہی انکار کر چکے ہیں۔مودی حکومت کا یہ فیصلہ تاریخی ہے،ملک میں گزشتہ کئی سال سے جی ایس ٹی پر بحث چل رہی ہے حکومتیں آتی رہیں اور جاتی رہیں لیکن جی ایس ٹی نافذ ہونے کا انتظار کرتی رہیں۔ظاہر ہے کہ مودی حکومت کی طرف سے لئے گئے اس تاریخی فیصلے کا اثر آگے کے سالوں پر بھی پڑے گا۔سیاسی ماہرین کو امید ہے کہ اس فیصلے کا فائدہ مودی کو 2019کے عام انتخابات میں بھی ہو سکتا ہے،اس بات کی تصدیق آپ  مندرجہ ذیل باتوں سے بھی کر سکتے ہیں۔
جی ایس ٹی نیا نہیں ہے۔ایک ملک ایک ٹیکس کی منشا کے ساتھ سب سے پہلے راجیو گاندھی کی حکومت میں وزیر خزانہ رہے وی پی سنگھ نے فروری 1986میں موڈیفائڈ وی اے ٹی((MODVATسے سب کوآگاہ کیا۔یہ کافی کچھ جی ایس ٹی جیسا تھا،اس نے ملک کے لئے واحد ٹیکس نظام کی بنیاد رکھ دی۔اس وقت راجیو گاندھی کی حکومت تھی۔اس کے بعد نرسمہا راؤ کی حکومت میں وزیر خزانہ منموہن سنگھ نے ریاستی سطح پر وی اے ٹی کی وکالت کی تو واجپئی حکومت میں وزیر خزانہ رہے یشونت سنہا نے ریاستوں کے درمیان سیلز ٹیکس کی لڑائی دور کرنے کی کوشش کی۔اسی دوران 2000میں اٹل بہاری واجپئی نے جی ایس ٹی کو بحث کے لئے پیش کرنے کی منظوری دے دی۔جی ایس ٹی ماڈل نافذ کرنے کا روڈ میپ تیار کرنے کے لئے انہوں نے اس وقت کے مغربی بنگال کے وزیر خزانہ اسیم داس گپتا کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔مجموعی طور پر کہیں تو جی ایس ٹی گزشتہ 17سالوں سے انتظار کر رہا تھا،ابھی جاکر وہ تاریخی اوقت آیا ہے۔ظاہر ہے کہ یہ باتیں آنے والے وقت میں پی ایم مودی اور بی جے پی اپنی ریلیوں میں ضرور استعمال کریں گے۔
ممتا بنرجی نے جی ایس ٹی کی پرزور مخالفت کی۔ان کی پارٹی نے جی ایس ٹی لانچ کے پروگرام سے بھی فاصلہ بنا رکھا ہے لیکن پھر بھی مغربی بنگال کی اسمبلی میں جی ایس ٹی بل پاس ہو چکا ہے۔یہیں نہیں جموں و کشمیر کے علاوہ تمام ریاستوں کی اسمبلیوں میں یہ بل پاس ہو چکا ہے،جو یہ بتانے کے لئے کافی ہے کہ مودی حکومت کی طرف سے اٹھایا گیا یہ قدم کتنا گہرا تھااور اس کی مخالفت محض ایک خانہ پری ہی ہے۔معاشیات موضوع کے ماہرین کے مطابق اس ٹیکس نظام سے آنے والے سالوں میں جہاں کاروباریوں کو راحت محسوس ہوگی وہیں حکومت کو اضافی آمدنی بھی ہوگی۔حکومت اس اضافی آمدنی کا استعمال ملک کی ترقی میں یا پھر کسی ضروری کام کے اخراجات میں کر سکتی ہے جو کہیں نہ کہیں ہم وطنوں کو ہی فائدہ پہنچائے گا۔


 


Share: